Wednesday 7 November 2018

एक उर्दू लेखिका की नजर में लक्ष्मीकांत मुकुल की कविताएं

لکشمی کانت مکل کی ہندی شاعری  ترقی پسند نظریہ، مقامی علم ، وقت کی نذاقت، احلام کے حوالے سے دور دورہ کے حقیقت کی نقاب کشائی اور تعارف کا احصامی ہونا ہے۔ انکے اشارات میں گاؤں کی معطر فذا اور کھیتی باڑی کا مزاج وجہ ہے، چنانچہ اس میں خود وتن کے خام امرد کی مہک بھی ملتی ہے۔ شايري کے الفاظ میں یہ بولی ٹھولي سے متاثر پاكدامن اہل قلم ہیں، جہاں  بیابان میں سجر پر سرخ چوںچ کا پرندہ چیختا  ہے ۔  انکی شاعری سے گزرتے وقت  ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قافلہ میں چلتے ہوئے ہم کسی ہمراہ اچانک اپنا دل دے چکے ہوں !          

     ✍ ربينا سهسرامي

No comments:

लक्ष्मीकांत मुकुल के प्रथम कविता संकलन "लाल चोंच वाले पंछी" पर आधारित कुमार नयन, सुरेश कांटक, संतोष पटेल और जमुना बीनी के समीक्षात्मक मूल्यांकन

लक्ष्मीकांत मुकुल की कविताओं में मौन प्रतिरोध है – कुमार नयन आधुनिकता की अंधी दौड़ में अपनी मिट्टी, भाषा, बोली, त्वरा, अस्मिता, ग...